shabd-logo

بانو قدسیہ کے بارے میں

بانو آپا کے نام سے بھی مشہور، بانو قدسیہ ایک پاکستانی ناول نگار، ڈرامہ نگار اور روحانیت پسند تھیں۔ انہوں نے اردو میں ادب لکھا، ناول، ڈرامے اور مختصر کہانیاں تخلیق کیں۔ قدسیہ اپنے ناول راجہ گدھ کے لیے مشہور ہیں۔ قدسیہ نے اردو اور پنجابی دونوں زبانوں میں ٹیلی ویژن اور اسٹیج کے لیے بھی لکھا۔بانو قدسیہ 28 نومبر 1928 کو فیروز پور، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئیںقدسیہ نے ادیب اشفاق احمد سے شادی کی۔بانو قدسیہ 4 فروری 2017 کو لاہور کے اتفاق ہسپتال میں 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔1983 میں، قدسیہ کو حکومت پاکستان کی طرف سے ستارہ امتیاز (ستارہ امتیاز) سے نوازا گیا۔ 1986 میں انہیں پی ٹی وی کا بہترین مصنف کا ایوارڈ ملا۔ 2010 میں، پاکستانی حکومت نے انہیں ادب میں ان کی خدمات پر ہلال کریسنٹ آف ایکسیلنس سے نوازا۔ اسکے علاوہ بھی اپنی زندگی میں تمام انعام حاصل کیے۔

no-certificate
ابھی تک کوئی سرٹیفکیٹ موصول نہیں ہوا۔

بانو قدسیہ کی کتابیں

راجہ گدھ

راجہ گدھ

قيوم نام کے شکس کی کہانی جو ایک کھوئے ہوئے پیار کی وجہ سے ایک فلسفیانہ راہ پر نکل پڑتا ہے۔

3 پڙهندڙ
12 مضمون
راجہ گدھ

راجہ گدھ

قيوم نام کے شکس کی کہانی جو ایک کھوئے ہوئے پیار کی وجہ سے ایک فلسفیانہ راہ پر نکل پڑتا ہے۔

3 پڙهندڙ
12 مضمون

بانو قدسیہ جا آرٽيڪل

.

23 November 2023
0
0

ہمکنا ر ہوتے ہی اس کا چہری کتنا شانت کیسا آزاد ہو گیا ۔ اس دن کے بعد میری زندگی کا ہر لمحہ موت کے متعلق سوچنے میں گزرنے لگا۔ موت کے ساتھ ہمکلامی کے بعد مجھ میں ایسا خوف پیدا ہو جاتا ہے کہ میں سر سے پا

.

23 November 2023
0
0

صرف اس کے سائے کا رنگ بدل جاتا ہے اور اس سائے میں نہ جانے کیا کشش ہوتی ہے کہ وہ سارے کا سارا خوف سے لبریز ہو جاتا ہے اور جیسے ہوا میں سگریٹ کی پنی کا نیچی ہے ایسے ہی اس کی پسلیوں تلے اس کلا دل کرز ن

.

23 November 2023
0
0

تھا اس کے منہ پر ۔“ جھڑ کے کیوں دیے بی بی نے “ ریڈیو سٹیشن نہیں جاتی تھی باجی بی بی کا غصہ ہی برا ہے۔ پرسوں باجی گلزار کے منہ پر کھینچ کے چپیڑ مار دی تھی۔ باجی گلزار گری منحے پر پاوا لگا گال پر دو ٹا

.

22 November 2023
0
0

ابھر آئے تھے، بڑی دیر تک میں باہر کو ٹھے پر ٹہلتا رہا۔ یکدم مجھے اپنی گدی سے کئی سمتوں میں آوازیں آنے لگی تھیں۔ میں نے کئی بار پلٹ کر دیکھا، جیسے میرے سر کے ساتھ کوئی اور سر جوڑے ٹہل رہا تھا۔ پھر کمرے

.

21 November 2023
0
0

تکلیف کے حوالے ہو جانا چاہتے ہیں۔ ایک خوشی سے منہ موڑ کر کسی اور خوشی میں ڈو بنا چاہتے ہیں۔ یہ انسان کے لیے اتناہی نیچرل ہے جیسے وہ ایک ٹانگ پر ہمیشہ کے لیے کھڑا نہ رہ سکے ۔ آفتاب بھی تمہارے نا اسودہ

.

20 November 2023
0
0

خدا حافظ ۔ میں نے ہاتھ بڑھایا ۔ تم سیمی سے ملے ۔۔۔۔۔؟ ۔۔۔۔‘ نظریں جھکا کر اس نے پوچھا۔ تمہاری شادی کے روز ملا تھا پھر وہ پنڈی طلی گئی ۔ کیسی ہے؟“ ٹھیک ہی ہو گی ۔ میں کوشش کروں گا۔“ در کیسی کوشش؟

.

20 November 2023
0
0

جس وقت میں باغ سے باہر گا تو ہلکی ہلکی بوند بوندی ہورہی تھی۔ پرانے بھٹے تک پہنچتے پہنچتے بارش کا یہ عالم تھا کہ مجھے لگا۔ پانی کا ریلا مجھے زمین مین میخنا چاہتا ہے ۔ اس روز میں نے مائی تو تو بہ کی جھ

.

18 November 2023
0
0

پرندوں میں بہت چہ میگوئیاں ہوئیں ۔ کچھ شکاری ہوا بازوں کا خیال تھا کہ قیامت کے آزار قریب ہیں اور یہ قریب ہے اور یہ قیامت خود انسان کے ہاتھوں بر پا ہونے والی ہے۔ دنیا کو قیامت سے بچانے کے لیے مردمومن ک

.

18 November 2023
0
0

پرندوں میں بہت چہ میگوئیاں ہوئیں ۔ کچھ شکاری ہوا بازوں کا خیال تھا کہ قیامت کے آزار قریب ہیں اور یہ قریب ہے اور یہ قیامت خود انسان کے ہاتھوں بر پا ہونے والی ہے۔ دنیا کو قیامت سے بچانے کے لیے مردمومن ک

.

18 November 2023
0
0

پرندوں میں بہت چہ میگوئیاں ہوئیں ۔ کچھ شکاری ہوا بازوں کا خیال تھا کہ قیامت کے آزار قریب ہیں اور یہ قریب ہے اور یہ قیامت خود انسان کے ہاتھوں بر پا ہونے والی ہے۔ دنیا کو قیامت سے بچانے کے لیے مردمومن ک