چھٹ پوری پوری ہندوستان میں منایا جانے والا۔ایک عظیم تہوار ہے ۔ ویسے تو یہ تہوار پورے ہندوستان میں منایا جاتا ہے لیکن اس تہوار کے پیروکار سبز زیادہ اُتر پردیش اور بہار میں موجود ہے۔
تقریباً تمام تہذیبوں نے سورج دیوتا کی پوجا کی ہے، لیکن بہار میں اس کی ایک منفرد شکل ہے چھٹھ پوجا واحد موقع ہے جہاں چڑھتے سورج کے ساتھ غروب آفتاب کی پوجا کی جاتی ہے۔
ہندو کیلنڈر کے مطابق چھٹھ پوجا کارتک مہینے کے چھٹے دن منائی جاتی ہے۔ چھٹھ پوجا، جسے سوریہ ششٹی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک غسل کا تہوار ہے جس کے بعد چار دن پرہیز اور رسمی پاکیزگی کی مدت ہوتی ہے۔
چھٹھ پوجا ایک چار دن طویل سخت اور روحانی پابندی ہے۔ چھٹھ پوجا کے پہلے دن میں مقدس دریا/کسی بھی آبی جسم میں ڈبکی لگانا شامل ہے۔ لوگ گنگا کا پانی بھی اپنے گھروں میں لے کر خصوصی نذرانے اور رسومات ادا کرتے ہیں۔ اس دن گھروں کی اچھی طرح صفائی کی جاتی ہے۔ چھٹھ کے دوسرے دن، جسے کھرنا بھی کہا جاتا ہے، میں عقیدت مند ایک دن کا روزہ رکھتے ہیں، جو دیر شام کو زمین ماں کی پوجا کرنے کے بعد توڑ دیا جاتا ہے۔ خدا کو پیش کی جانے والی پیشکشوں میں چاول کی کھیر اور پھل شامل ہیں، جو خاندان کے افراد اور دوستوں میں تقسیم کیے جاتے ہیں۔ چھٹھ کا تیسرا دن شام کے پرساد کے لیے پرساد کی تیاری میں جاتا ہے، جسے سنجیہ ارگھیا بھی کہا جاتا ہے۔
شام کے وقت، بڑی تعداد میں عقیدت مند ندیوں کے کنارے جمع ہوتے ہیں اور غروب آفتاب کو نذرانہ پیش کرتے ہیں۔ بہار کی ثقافت اور تاریخ کو ظاہر کرتے ہوئے لوک گیت چلائے جاتے ہیں۔ تیسرے دن کی رات کوسی کے نام سے مشہور ایک رنگا رنگ تقریب کا مشاہدہ کیا جاتا ہے۔ گنے کی چھڑیوں سے ایک سائبان بنایا جاتا ہے اور پرساد سے بھری ٹوکریوں کے ساتھ چھتری کے اندر روشن مٹی کے لیمپ رکھے جاتے ہیں۔ چھٹھ کے چوتھے اور آخری دن، کنبہ کے افراد اور دوست سورج نکلنے سے پہلے ندیوں کے کنارے جاتے ہیں اور چڑھتے سورج کو نذرانہ (ارگھیہ) دیتے ہیں۔ اس رسم کے بعد، عقیدت مند اپنا روزہ توڑتے ہیں اور پڑوسیوں اور رشتہ داروں میں پرساد تقسیم کرتے ہیں۔