پچھلے کچھ سالوں میں شاید ہی کسی شطرنج کے کھلاڑی نے پورے کھیل پر اٹن اثر بھی ڈالا ہوگا جتنا بھارت کے چھوٹے سے کھلاڑی رمیشبابو پرگناناندھا نے ڈال دیا ہے۔ صرف ۱۰ سال کی عمر میں ہی و انٹرنیشنل ماسٹر بن چکا تھا، جو کی گرینڈ ماسٹر کے بعد سبز بڑا خطاب ہے ۔
پراگ نے 2018 میں دوسرا سبز کم عمر میں گرینڈ ماسٹر بننے کا خطاب حاصل کیا ۔ اُسنے پانچ بار کے چیمپئن میگنس کارلسن کو تین بار لگاتار آنلائن گیم میں ہرایا۔ پراگ وشونتھن آنند کے بعد دوسرے ایسے بھارتیہ کھلاڑی ہے جسنے ایک ورلڈ کپ فائنل تک پہنچے اور کندیڈیٹ مقابلے میں اپنی جگہ بنائی ہو ۔
مگر ان سب کے بیچ، کئ لوگ اس بات سے انجان ہے کی پراگ اپنے پريوا میں اکلوتے بہترین شطرنج کے کھلاڑی نہیں ہے۔ اُنکی بہن ویشالی ، جو کی اُنسے 4 سال بڑی ہے، ایک بہترین شطرنج کی کھلاڑی ہے اور اُنہونے اپنا نام خواتین کے شطرنج میں بخوبی جتایا ہے۔
ويشالی وہ کھلاڑی ہے جنھونے نومبر میں، ماضی کی تین چیمپئن کھلاڑیوں کو ہرایا اور خواتین کا گرینڈ سوئس مقابلہ جیتا۔ اُنہونے خواتین کے کندیڈیٹ مقابلے میں بھی اپنی جگہ بنائی۔
ایک ہی پریوار سے دو بہترین شطرنج کے کھلاڑی جو کی آنے والے وقت میں کامیابی کی چوٹیاں چھوتے نظر آتے ہو، یہ ملک اور سابقہ لیے ایک خوشی کی بات ہے ۔