shabd-logo

بغیر اجازت

7 December 2023

3 ڏسيل 3


نعیم کہلاتا کہلاتا ایک باغ کے اندر چلا گیا ۔۔۔ اس کو وہاں کی فضا بہت پسند آئی ۔۔۔ گھاس کے ایک تختے پر لیٹ کر اس نے خود کلامی شروع کر دی۔ کیسی پر فضا جگہ ہے ۔۔۔ حیرت ہے کہ آج تک میری نظروں سے او تجعل رہی نظریں جھیل کلامی جاری تھی۔ ی نرم نرم گھاس کتنی فرحت ناک ہے آنکھیں پاؤں کے تلوؤں میں چلی آئیں ۔۔۔۔ اور یہ پھول ۔۔۔ یہ پھول اتنے خوبصورت نہیں جتنی ان کی ہر جائی خوشبو ہے۔۔۔۔ ہر شے جو ہر جائی تو۔۔۔ خوبصورت ہوتی ہے۔۔۔ ہر جائی عورت ۔۔۔۔۔۔ ہر جائی مرور کچھ مجھ میں نہیں آتا ۔۔۔۔ یہ خوبصورت چیزیں پہلے پیدا ہوئی تھیں ۔یا خوبصورت خیال ۔۔۔۔۔۔ ہر خیال خوبصورت ہوتا ہے۔ مگر مصیبت یہ ہے کہ ہر پھول خوبصورت نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔ مثال کے طور پر یہ پھول، اس نے اٹھ کر ایک پھول کی طرف دیکھا اور اپنی خود کلامی جاری رکھی۔ یہ اس ٹہنی پر اکڑوں بیٹھا ہے ۔۔۔۔ کتنا سفلہ دکھائی دیتا ہے بہر حال یہ جگہ

نظر ہو تو چیز میں نظر بھی نہیں آتیں ۔ آپ کی نظر کی بے نظری ! دیر تک وہ گھاس کے اس تختے پر لینا اور ٹھنڈک محسوس کرتا رہا لیکن اس کی خود

173



خوب ہے۔۔۔۔ ایک بہت بڑا دماغ معلوم ہوتی ہے ۔۔۔۔ روشنی بھی ہے۔۔۔۔ سائے بھی ہیں ۔۔۔۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس وقت میں نہیں بلکہ

یہ جگہ سوچ رہی ہے۔ یہ پر فضا جگہ جو اتنی دیر میر کی نظروں سے اوجھل رہی ۔ اس کے بعد نیم فری سرت میں کوئی نغزل گانا شروع کر دیتا ہے ۔۔۔۔۔ کہ اچانک موٹر کے ہارن کی کرخت آواز اس کے ساز دل کے سارے تار جھنجھوڑ دیتی

ہے۔ وہ چونک کر اٹھتا ہے۔ دیکھتا ہے کہ ایک موٹر پاس کی روش پر کھڑی ہے اور ایک لہی لہی مونچھوں والا آدمی اس کی طرف قہر آلود نگاہوں سے دیکھ رہا ہے ۔۔۔۔۔ اس مونچھوں والے آدمی نے گرج کر کیا ۔ ے تم کون ہو ۔۔۔

نعیم جو اپنے ہی نشہ میں سرشار تھا چونکا ۔۔۔۔

یہ موٹر اس باغ میں کہاں سے آگئی"

مونچھوں والا جو اس باغ کا مالک تھا بڑا بڑا لیا

وضوع قطع سے تو آدمی شریف معلوم ہوتا ہے مگر یہاں کیسے گھس آیا ۔۔۔۔ کسی

اطمینان سے لینا تھا جیسے اس کے باوا کا باغ ہے ۔۔۔ پھر اس نے بلند آواز میں

للکار کے نعیم سے کہا

کہاں ۔۔۔۔ کچھ سنتے ہو۔

نعیم نے جواب دیا

174


ہے۔"

حضور سن رہا ہوں ۔۔۔ تشریف لے آئے ۔۔۔۔ یہاں بہت پر فضا جگہ

باغ کا مالک بھنا گیا

تشریف کا بچہ ۔۔۔۔ ادھر آی"

نعیم لیٹ گیا

بھی مجھ سے نہ آیا جائے گا تم خود ہی چلے آؤ۔۔۔۔۔ واللہ بڑی باقریب جگہ ہے تمہاری سب کو نت دور ہو جائے گی بان کا مالک موٹر سے نکلا۔ اور قصے میں بھرا ہوا نعیم کے پاس آیا

اٹھو یہاں سے نعیم کے کانوں کو اس کی تیکھی آواز بہت ناگوار گزری اتنے اونچے نہ بولو۔ آپ میرے پاس لیٹ جاؤ۔ بالکل خاموش جس طرح کہ میں لینا ہوا ہوں ۔۔۔۔ آنکھیں بند کر لو اپنا سارا جسم ڈھیلا چھوڑ دمان کی ساری بتیاں گل کر دو ۔۔۔۔ پھر جب تم اس اندھیرے میں چلو گے تو سوالتی ہوئی تمہاری انگلیاں غیر ارادی طور پر ایسے قمقمے روشن کریں گی جن باغ کے مالک نے ایک لحظے سوچا ۔۔۔۔ نعیم سے کہا

کے وجود سے تم با کل فاضل تھے ۔

اد میرے ساتھ لیٹ جاؤ

دیوا نے معلوم ہوتے ہو۔۔۔

نعیم مسکرایا نہیں ۔۔۔ تم نے کبھی دیوانے دیکھے ہی نہیں ۔۔۔۔۔ میری

175


جگہ یہاں اگر کوئی دیوانہ ہوتا تو و دان بھری ہوئی جھاڑیوں اور ٹہنیوں پر بچوں کے گالوں کے مانند لٹکے ہوئے پھولوں سے کبھی مطمئن نہ ہوتا ۔۔۔۔۔۔ دیوانگی اطمینان کا نام نہیں میرے دوست ۔۔ لیکن آؤ ہم دیوانگی کی باتیں کریں ۔ بکواس بند کرو ۔۔۔۔۔ نکل جاؤ یہاں سے باغ کے مالک کو پیش آگیا ۔۔۔اس نے اپنے ڈرائیور کو بلایا کہ آ کر نعیم کو دھکے مار کر باہر نکال دے۔

ارے تم کون ہو ۔۔۔۔۔ بڑے بد تمیز معلوم ہوتے ہو" جب تعلیم باہر جا رہا تھا تو اس نے گیٹ پر ایک بورڈ دیکھا جس پر یہ لکھا تھا بغیر اجازت اندر آنا منع ہے

وہ مسکرایا حیرت ہے کہ یہ میری نظروں سے اوجھل رہا ۔۔۔۔۔۔ نظر ہو تو بعض چیزیں نظر نہیں بھی آتیں۔ و نظر کی یہ بے نظیر ہی یہاں سے نکل کر وہ ایک آرٹ کی نمائش میں چلا گیا تا کہ آپنی بنی تکدر دور کر

بال میں داخل ہوتے ہی اس کو عورتوں اور مردوں کا جھرمٹ نظر آیا جو دیواروں پر کی پینٹنگز دیکھ رہا تھا۔ ایک مرد کسی پاری عورت سے کہہ رہا تھا ر فوجدار ۔۔۔۔ یہ پینٹنگ دیکھی آپ نے" منز فوجدار نے تصویر کو ایک نظر دیکھنے کے بعد ایک عورت شیریں کی طرف

176


بڑے تھور سے دیکھا اور اس مرد سے جو نالبا اس کا ہونے والا تو ہر تھا کیا تم نے دیکھا شیر میں کتنی سچ بن کے آئی ہے۔ ایک نوجوان عورت ایک نو عمر لڑکی سے کہہ رہی تھی ثریا ادھر آ کے تصویریں دیکھ تو وہاں کھڑی کیا کر رہی ہے" ریا کو تصویروں سے کوئی دلچسپی نہیں تھی اصل میں اس کو ایک بوائے فرینڈ سے مانا تھا۔ نعیم پاس کھڑا تھا ۔۔۔۔۔ اس نے ہلکے سے طنز کے ساتھ کیا میں۔۔۔۔ میں

ایک ادھیڑ عمر کا مرد جسے پینٹنگز سے کوئی دلواپسی نہیں تھی اپنے ادھیڑ عمر کے

دوست سے کہہ رہا تھا۔

بھی زکام کی وجہ سے نڈھال ہے، ورنہ ضرور آتی ۔۔۔۔۔۔ آپ جانتے ہی ہیں پینٹنگز سے اسے کتنی وی پی ہے اب تو وہ بہت اچھی تصویریں بنا لیتی ہے پرسوں اس نے پنسل کانڈ لے کر اپنے چھوٹے بھائی کی سائیکل کی تصویر اتاری۔ میں تو دنگ رہ گیا "

ہو جیو سائیکل معلوم ہوتی ہوگی دونوں دوست بھو نچلے ہو کر رہ گئے کہ یہ کون بد تمیز ہے چنانچہ ان میں سے ایک

نے نعیم سے پوچھا۔

آپ کون ہیں ؟

نعیم بو کھلا گیا

177


میں میں کیا کرتے ہو۔۔۔۔ بتاؤ تم کون ہو نعیم نے منجل کر کیا

آپ ذرا آرام سے پوچھئے۔ نعیم کا جواب بڑا مختصر تھا میں آپ کو بتا سکتا ہوں" بغیر اجازت تم اندر چلے آئے جاؤ بھاگ جاؤ یہاں سے نعیم ایک تصویر کو دیکھ کر دیر تک دیکھنا چا ہتا تھا مگر اسے بادل نخواستہ وہاں سے نا پر ۔۔۔۔ سیدھا اپنے گھر گیا دروازے پر دستک دی اس کا نو کر فضول با ہر نکالا نعیم نے اس سے درخواست کی۔ "کیا میں اندر آ سکتا ہوں"

تم یہاں آئے کیسے ؟

جی پیدل

عورتیں اور مرو جو آس پاس کھڑے تصویریں دیکھنے کی بجائے خدا معلوم کن کن چیزوں پر تبصرہ کر رہے تھے ہنسنا شروع کر دیا۔۔۔ اتنے میں اس نمائش کا ناظم آیا اس کو جب نعیم کی گستاخی کے متعلق بتایا گیا تو اس نے بڑے کڑے انداز

میں اس سے پوچھا

تمہارے پاس کارڈ ہے"

نعیم نے بڑے بھولے پن سے جواب دیا

کارڈ کیسا کارڈ پوسٹ کارڈ ناظم نے اپنا لہجہ اور اگر اگر کے نعیم سے کہا

178


فضلو بوکھلا گیا ۔۔۔ الحضور حضور ۔ یہ آپ کا اپنا گھر ہے، اجازتی کیسی ؟

نعیم نے اس سے کہا نہیں فضلو ۔۔۔۔۔یہ میرا گھر نہیں ۔۔۔۔۔ یہ گھر جو مجھے راحت بخشتا ہے کیسے میرا ہو سکتا ہے۔۔۔ مجھے اب ایک نئی بات معلوم ہوئی ہے فضلو نے بڑے ادب سے پوچھا

"کیا سر کار؟ نعیم نے کہا

یہی کہ یہ میراگھر میرا نہیں ۔۔۔۔ البتہ اس کا گردو غبار ۔۔۔ اس کی تمام ناختیں میری ہیں ۔ وہ تمام چیزیں جن سے مجھے کوفت ہوتی ہے میری ہیں لیکن وہ تمام چیزیں جن سے مجھے راحت پہنچتی ہے کسی اور کی ۔۔۔۔۔ خدا جانے کس کی ۔۔۔۔۔ میں اب ڈرتا ہوں ۔ کسی اچھی چیز کو اپنانے سے خوف لگتا ہے یہ پانی میرا نہیں۔۔۔۔ یہ ہوا میری نہیں ۔۔۔۔ یہ آسمان میرا نہیں ۔۔۔۔وہ لحاف جو میں سردیوں میں اوڑھتا ہوں میرا نہیں ۔۔۔۔ اس لیے کہ میں اس سے راحت طلب کرتا تھا ۔" فضلو جاؤ ۔۔۔۔۔ تم بھی میرے نہیں نعیم نے فضلو کوکوئی بات کرنے نہ دی وہ چلا گیا رات کے دس بج چکے تھے

179


بیرامنڈی کے ایک کوٹھے سے پیا بن نا ہیں آوت چین کے بول باہر از از

کے آرہے تھے

نعیم اس کو ٹھے پر چلا گیا

اند رنجر اسننے والے تین چار مردوں کی طرف دیکھا ۔۔۔۔ اور طوائف سے کہا

ان اصحاب کو کوئی اعتراض تو نہیں ہوگا

طوائف مسکرائی

نہیں کیا اعتراض ہو سکتا ہے۔۔۔۔۔ ادھر مسند پر بیٹھئے ۔۔۔ گاؤ تکیہ لے

نعیم بیٹھ گیا ۔۔۔ اس نے کمرے کا جائزہ لیا اور اس طوائف سے کہا

یہ کتنی اچھی جگہ ہے

طوائف مجید و ہوگی

آپ کیا مذاق اڑانے آئے ہیں ۔۔۔۔ یہ اچھی جگہ ہے ۔۔۔۔۔۔ ہے تم

شر خاصہ میز یادہ گندی جگہ کہتے ہیں

نعیم نے اس سے کہا

یہ اچھی جگہ اس لیے ہے کہ یہاں بغیر اجازت کے آنا منع ہے کا بورڈ

آویزاں نہیں ہے ۔"

یہ سن کو طوائف اور اس کا حجر اسننے والے تماشبین بننے لگے

نعیم نے ایسا محسوس کیا کہ دنیا ایک اس قسم کی طوائف ہے جسے حجر اسننے کے لیے اس قسم کے چغد آتے ہیں۔

180

15
مضمون
منٹو کے افسانے (Manto ke afsane)
0.0
سعادت حسن منٹو کی کچھ عمدہ کہانیوں کا مجموعہ
1

آخری سلیوٹ

29 November 2023
1
0
0

آخری سلیوٹ یہ کشمیر کی لڑائی بھی کچھ عجیب و غریب تھی ۔ صوبیدار رب نواز کا دماغ ایسی بندوق بن گیا تھا جس کا گھوڑ ا خراب ہو گیا ہو۔ کھیلی بڑی جنگ میں وہ کئی محاذوں پر لڑ چکا تھا مارنا اور مرنا جانتا

2

آنکھیں

29 November 2023
0
0
0

اس کے سارے جسم میں مجھے اس کی آنکھیں بہت پسند تھیں! یہ آنکھیں بالکل ایسی ہی تھیں جیسے اندھیری رات میں موٹر کار کی ہیڈ الماس جن کو آدمی سب سے پہلے دیکھتا ہے، آپ یہ نہ سمجھے گا کہ وہ بہت خوبصورت آنک

3

اب اور کہنے کی ضرورت نہیں

29 November 2023
0
0
0

یہ دنیا بھی عجیب و غریب ہے۔ خاص کر آج کا زمان ۔۔۔۔۔ قانون کو جس طرح فریب دیا جاتا ہے اس کے متعلق شاید آپ کو زیادہ علم نہ ہو۔۔۔ آج کل قانون ایک بے معنی چیز بن کر رہ گیا ہے۔ ادھر کوئی نیا قانون بنتا ہ

4

اس کا پتی

30 November 2023
1
0
0

اس کا پتی لوگ کہتے تھے کہ نتھو کا سر اس لیے گنجا ہوا ہے کہ وہ ہر وقت سوچتا رہتا ہے اس بیان میں کافی صداقت تھی کیونکہ سوچنے وقت تو ہمیشہ سر کھجایا کرتا ہے کیونکہ اس کے بال بہت کھردرے اور خشک ہیں اور

5

الو کا پچھا

30 November 2023
0
0
0

قاسم صبح سات بجے کاف سے باہر نکھار اور غسل خانے کی طرف پہلا راستے ہیں، یہ اس کو ٹھیک طور پر معلوم نہیں ہونے والے کمرے میں ہمشن میں یا غسل خانے کے اندر اس کے دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ وہ کسی کو ال

6

الله

30 November 2023
0
0
0

دو بھائی تھے اللہ رکھا اور اللہ دتا دونوں ریاست پٹیالہ کے باشندے تھے ان کے آبا ؤ اجداد البتہ لاہور کے تھے مگر جب ان دو بھائیوں کا داد اما ازمت کی تلاش میں پیالہ آیا توں ہیں کا ہو رہا۔ اللہ رکھا اور

7

انتظار

1 December 2023
1
0
0

(گھڑی آٹھہ بجاتی ہے )  منتظر : آدھا گفته مصرف آدھا گھنٹہ اور پھر اس کے بعد ۔۔۔ یدین کی آخری ڈوبتی ہوئی گونج کتنی پیاری تھی اور اور منتظر کا منطقی وجود اگر وہ نہ آئی۔ یعنی اگر منتظر کیوں نہ آئے

8

اولاد

1 December 2023
0
0
0

جب زبیدہ کی شادی ہوئیت و اس کی عمر پچیس برس کی تھی اس کے ماں باپ تو یہ چاہتے تھے کہ سترہ برس کی ہوتے ہی اس کا بیاہ ہو جائے مگر کوئی مناسب و موزوں رشتہ ملتا ہی نہیں تھا اگر کسی جگہ بات طے ہونے پاتی ت

9

بانجھ

2 December 2023
0
0
0

میری اور اس کی ملاقات آج سے ٹھیک دو برس پہل اپولو بندر پر ہوئی شام کا وقت تھا سورج کی آخری کرنہیں سمندر کی ان دور دراز لہروں کے پیچھے غائب ہو چلی تھیں جو ساحل کے بینچ پر بیٹھ کر دیکھنے سے موٹے کپڑ

10

باسط

5 December 2023
0
0
0

باسط با کل رضا مند نہیں تھا لیکن ماں کے سامنے اس کی کوئی پیش نہ چلی اول اول تو اس کو اتنی جلدی شادی کرنے کی خواہش نہیں تھی اس کے علاوہ وہ لڑکی بھی اسے پسند نہیں تھی جس سے اس کی ماں اس کی شادی کرنے

11

بھنی

5 December 2023
0
0
0

بھنگنوں کی باتیں ہورہی تھیں خاص طور پر ان کی جو ہوارے سے پہلے امرتسر میں رائی تھیں مجید کا یہ ایمان تھا کہ امرتسر کی بھٹکوں جیسی کراری چھوکریاں اور کہیں نہیں پائی جاتیں خدا معلوم تقسیم کے بعد وہ کہا

12

بسم الله

7 December 2023
0
0
0

فلم بنانے کے سلسلے میں ظہیر سے سعید کی ملاقات ہوئی سعید بہت متاثر ہو ا ہمی میں اس نے تہیہ کو سنٹرل اسٹوڈیوز میں ایک دو مرتبہ دیکھا تھا اور شاید چند باتیں بھی کی تھیں مگر متصل ملاقات پہلی مرتبہ لا ہو

13

بغیر اجازت

7 December 2023
0
0
0

نعیم کہلاتا کہلاتا ایک باغ کے اندر چلا گیا ۔۔۔ اس کو وہاں کی فضا بہت پسند آئی ۔۔۔ گھاس کے ایک تختے پر لیٹ کر اس نے خود کلامی شروع کر دی۔ کیسی پر فضا جگہ ہے ۔۔۔ حیرت ہے کہ آج تک میری نظروں سے او تج

14

بلاوز

9 December 2023
0
0
0

کچھ دنوں سے مومن بہت بے قرار تھا۔ اس کا وجود کچا پھوڑا سا بن گیا تھا۔ کام کرتے وقت باتیں کرتے ہوئے تھی کہ سوچنے پر بھی اسے ایک عجیب قسم کا درد محسوس ہوتا تھا۔ ایسا درد جس کو اگر دو بیان بھی کرنا چ

15

بلونت سنگھ مجیٹھیا

10 December 2023
1
0
0

شاہ صاحب سے جب میری ملاقات ہوئی تو ہم فورا بے تکلف ہو گئے ۔ مجھے صرف اتنا معلوم تھا کہ وہ سید ہیں اور میرے دور دراز کے رشتے دار بھی ہیں۔ وہ میرے دور یا قریب کے رشتہ دار کیسے ہو سکتے تھے، اس کے متع

---