(گھڑی آٹھہ بجاتی ہے )
منتظر : آدھا گفته مصرف آدھا گھنٹہ اور پھر اس کے بعد ۔۔۔ یدین کی آخری ڈوبتی ہوئی گونج کتنی پیاری تھی اور اور منتظر کا منطقی وجود اگر وہ نہ آئی۔ یعنی اگر منتظر کیوں نہ آئے گی۔۔۔ ضرور آئے گی ( پھیکی نہی ۔۔۔۔۔یہ اندیشے با لکل فضول ہیں (اپنے آپ کو تسلی دینے کے انداز میں ) اس نے مجھ سے
وعدہ کیا ہے۔ منطقی وجود وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو گیا منتظر کتنا الفو خیال ہے۔ کسی کے شعر کا ایک مصرعہ ہے شاید لیکن کسی قدر عامیانہ ہے۔۔۔ ایسی شاعری ہی نے تو ۔۔۔۔۔۔ وہ ضرور آئے گی اور شاعری ۔۔۔۔ شاعری اچھی چیز ہے۔ تپائی پر جو یہ گلدان پڑا ہے میں نے اس میں ابھی تک پھول کیوں نہ سجائے (پھولدان اٹھاتا ہے ) ۔۔۔۔۔۔۔۔یہ پھولدان اسے پسند ہے۔ آج وہ اسے اور بھی پسند کرے گی نرگس اور نقشہ کے پھول اسے بہت بھاتے ہیں۔۔ یہاں پر یہ ٹھیک رہے گا ۔۔۔۔ کیوں پھولدان پھر وہیں رکھ دیتا ہے سیٹی بجاتا ہے ) وہ آئیں گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہے کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں
82
(وقف) منتظر ایک ایک لفظ کر کے) آئیں ۔گھر میں۔ ہمارے ۔۔۔ خدا کی قدرت خدا کی قدرت ہے ( چونک کر ) خدا کی قدرت خدا کی قدرت یعنی اس کا آنا بالکل اچانک تھا شاعر کو اس کی آمد کا یقین نہیں تھا۔۔۔۔ بھنی ہو گا مگر ہمیں تو پورا یقین ہے کیوں ؟ منطقی وجود اگر اگر منتظر بناؤ جی اس خیال کو ۔۔۔۔ ہاں ۔ تو میں کیا سوچ رہا
تھا۔۔۔ سوچ کیا رہا تھا؟ سوچنے کی بات ہی کیا ہے؟ وہ ضرور آئے
گی ۔۔۔۔۔ چند منٹوں کی بات ہے۔
منطقی وجود ایک گھنٹے میں ساتھ مت ہوتے ہیں۔۔۔۔۔ ساتھ منتظر : ستائیس من اور رہ گئے ہیں۔ صرف ستائیں ۔۔۔۔ (گمری کی تک تک بلند ہو کر پھر اپنی اصلی حالت پر آجاتی ہے ) ہر چیز قرینے سے رکھی ہوئی ہے چھولدان بھی سج گیا سگریٹ سلگا لیتا ہوں ایک سگریٹ کم از کم دس من جاتا رہے گا۔
منطقی وجود سالہ تھے سات منٹ
منتظر تو کیا ہوا ۔۔۔۔۔ سگریٹ سلگاتا ہے )
منطقی وجود کش زور سے کیوں لے رہے ہو منتظر : ساتھ ساتھ باتا بھی رہوں تو ٹھیک رہے گا ( کہلاتا ہے کہاں ۔۔۔ تو یہ
83
بات ہے۔ منطقی وجود کیا بات ہے تم کھوئے کھونے سے کیوں ہو؟ منتظر کوئی بات نہیں، بات کیا ہو گی ایک صرف اتخاذر ہے کہ منطقی وجود موسم خراب ہے
(کرک می بالند ہوتی ہے ) منتظر : ( گھبرا کر ) یہ بجلی کی کڑک تو نہیں ہے؟ منطقی وجود سگریٹوں کا ڈ یہ جو آپ نے ابھی ابھی کھولا تھا اس کا ڈھکنا آپ کے پی کے نیچے آ گیا ہے۔ منتظر : (ہنستا ہے ) آواز بالکل بیلی کی سی پیدا ہوئی ۔۔۔۔ کیا ڈھکنا ہی تھا ؟ ۔ ڈھکنا ہی تھا۔ کھر کی کھولتا ہے ) موسم زیادہ خراب تو نہیں ہے بادل ؟ وہ اب تو گھر سے چل پڑی ہوگی یہ سگریٹ ختم ہونے ہی میں نہیں آتا۔ انگلیوں میں مسلا گیا ہے۔ ممکن ہے اسے نا گوار معلوم ہو ۔۔۔۔ اس نے ایک بار کہا بھی تو تھا ۔۔۔ وہ (یعنی جس کا انتظار کیا جا رہا ہے، اس کی آواز آتی ہے ) تو ہیں میری ہی جان کی قسم جواب سے سگریٹ ہو ۔۔۔۔
منطقی وجود: معصر اساگا اور یوں تھوڑا سا وقت بھی خرچ ہو جائے گا منتظر نہیں ۔۔۔ زیادہ سگریٹ میں نہیں پیوں گا، منہ سے بو آئے گی ۔ بہت
منتظر مجھے عدول حتمی نہیں کرنی چاہیے ( وقفہ ) منطقی، جود سگریٹ بجھادیا اب یہ وقت کیسے گئے گا
84
منتظر : یہ گراموفون با جا۔ ریکارڈ نکال کر باہر رکھ دوں ، بہت ممکن ہے وہ بہانا چا ہے۔
منطقی وجود ایک ریکارڈ پورے تین منٹ تک بخار ہے گا تظر تین من ( ریکارڈ لگاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ تین منٹ تک بتارہے گا۔ کیا برا ہے۔ موسیقی مجھے پسند ہے ریکارڈ بجاتا ہے ) رات کی گن گن کے تارے ریکارڈ پر سے ایک دم ہوئی بنا لیتا ہے ) منتظر : کیسا و ابیات ریکارڈ ہے رات کئی گن گن کے تارے۔ منطقی وجود ابھی تو آٹھ بج کر کچھ منٹ ہوئے ہیں ساری رات پڑی ہے۔ نتظر ابھی آٹھ بج کر کچھ منٹ ہی ہوئے ہیں ۔۔۔ تو اس کا کیا مطلب ہے۔۔ میں۔۔۔ میں اتنا بے تاب کیوں ہو رہا ہوں ۔۔۔۔ جائے گی۔۔۔۔ ایسی باتوں ہی سے تو ان لوگوں کا دماغ ساتویں آسمان پر پہنچ جاتا ہے ۔۔۔۔ میں اس کا انتظار با کل نہیں کروں گا ۔۔۔ کرسی پر بیٹھ جاتا ہوں میز پر یہ سفید کانڈ رکھا ہی ہے۔ اس پر اس مہینے کا حساب لکھنا شروع کر دیتا ہوں ۔ ۔ ہاں ۔۔۔ سگریٹ ، پانچ رو ہے۔۔۔۔۔ سگریٹ پانی رو ہے۔۔۔ (یہ او از فید ہوتی جاتی ہے اور جس کا انتظار کیا جا رہا ہے اس کی آواز ابھرتی آتی ہے ) وہ تم میں میری جان کی قسم جواب سے سگریٹ ہو ۔۔۔ دیکھو تو کتنے کمزور ہو رہے ہو۔۔۔۔۔ بادام کھایا کرو
85
منتظر اسے میرا کتنا خیال ہے۔۔۔۔ ابھی ابھی جائے ۔ مگر ۔۔۔۔۔ منطقی وجود ساڑھے آٹھ بجنے میں ابھی کافی دیر ہے۔
منتظر میں سمجھتا ہوں یہ گھڑی فاسٹ ہے۔۔۔۔۔ کیا پتہ ہے کہ ۔۔۔۔۔ منطقی وجود گھری سلوهو منطقی ایسا ہو سکتا ہے منتظر اتو یہ کوئی بڑی بات نہیں ۔۔۔۔ پانی نہیں دس منٹ کا فرق ہو گا منطقی اس وقت سے لے کر اب تک دی من مشکل سے گزرے ہیں نہیں ابھی دس منٹ نہیں گزارے۔ گا۔ منتظر تو یہ کوئی بڑی بات نہیں ۔ پانی نہیں دس منٹ کا فرق ہو
منتظر : اجی نہیں ، اس گھڑی کا وقت بالکل صحیح ہے ۔۔۔۔۔۔۔ ابھی پرسوں ہی تو ٹھیک کرائی ہے۔۔۔ ( وقعہ ) ۔ کہیں اس کی گھڑی میں فرق نہ ہو۔
منطقی اس وقت سے لے کر اب تک دی من مشکل سے گزرے ہیں۔ ۔۔ نہیں ابھی دس منٹ نہیں گزارے۔ منتظر گھڑی میں ضرور خرابی ہے۔۔۔۔۔ کھول کر نہ دیکھ لوں منطقی وجود کھول کر آپ کو کیا نظر آجائے گا منتظر : کچھ نہیں میں نے تو یہ کہا تھا کہ چلو یوں تھوڑا سا وقت گزر جائے گا منطقی وجود تو چلیے پرزے کھول کر بیٹھ جائے مگر یا ور ہے اس دن کی طرح پھر جڑیں گے نہیں۔
86
منتظر : (ہنستا ہے) کیسے کیسے عجیب خیال آتے ہیں (ہنستا ہے پھر گاتا ہے ) کیسے کیسے عجیب خیال آتے ہیں۔ نہ میں وزن ٹھیک نہیں ہے ۔۔۔۔
منطقی وجود یہ آپ کو شاعری کیا سوجھی منتظر : ( خوب بنتا ہے ) یہ شاعری بھی اچھی رہی ۔۔۔۔۔۔ اب آ بھی جائے ۔۔۔۔ وقت کیا ہوا ہے ۔۔۔۔۔ ساڑھے۔۔۔۔ منطقی ابھی ساڑھے کہاں ۔۔۔ ہوا کیسے ہوا منتظر : اچھی لعنت بھیجو حساب کتاب پر یہ بھی کوئی وقت ہے حساب کتاب کا لیکن ایسے وقت میں کرنا کیا چاہیے۔ منطقی اس کو ایک خط لکھنا شروع کرد. منتظر بالکل ٹھیک . منطقی ہاں ۔۔۔۔۔ خوشبو دار ہے منتظر کیا لکھوں۔ () اس پید کا کاغذ اچھا رہے گا نہ ) ۔ مضمون سمجھ میں نہیں آتا ۔ منطقی لکھو۔۔۔۔۔۔ میں تمہارا بہت انتظار کرتا رہا منتظر : اور جب وہ آئے تو یہ خط اس کو دے دیں ۔۔۔۔ خیال اچھا ہے۔۔ تو لکھتا ہوں ۔۔۔۔ (وقلہ )۔ میرا خیال ہے کہ اب وہ گھر سے چل پڑی ہو گی۔۔۔ یہ خط اس کے آنے تک ختم نہ ہوگا۔ منطقی تم محط الکھنا شروع تو کرو
منتظر : مجھے کوئی کام بھی نہیں ہے آج
منطقی: اس مہینے کا حساب لکھنا تھا
87
منتظر میری پیاری ۔۔ تم نے آج وعدہ کیا تھا کہ ساڑھے آٹھ بجے آؤ گی میں تمہارا شدت سے انتظار کرتا رہا۔ منطقی کتنی بھی عبارت ہے نتظر چھپی نہیں تو (وقعہ ) واقعی چھپی ہے ۔۔۔۔ اب تو وہ آتی ہی ہوگی ( کانڈ پھاڑ دیتا ہے ) خط کی کوئی ضرورت نہیں منتظر یہ شرط کیسی ۔۔۔۔۔ وہ ضرور آئے گی منطقی وجود اگر اگر منتظر نہیں۔ نہیں منتظر ضرور آئے گی
میں اس کو زبانی بتادوں گا۔
منطقی بشر طیکہ وہ آ جائے
منطقی ہو سکتا ہے کہ کوئی ایسی ویسی بات ہو جائے
منتظر کیسے بیہودہ خیال ہیں
منطقی اگر وہ نہ آئی تو
منطقی دیکھ لیں گے
منتظر: (دستک کی آواز ) خوش ہو کر) لو وہ آ گئی ( گھبرا کر سب چیزیں ٹھیک ہیں سگریوں کا دیا۔ اسے کہاں رکھوں؟۔۔۔ کون ہے؟۔۔۔۔ اس کا ڈھکنا کہاں ہے؟ ۔۔۔ لعنت اس خالی ہی کہیں چھپا دیتا
88
ہوں ۔اور اور آیا۔ بس ب ٹھیک ٹھاک
منطقی اپنا تو درست کر لو ۔۔۔۔۔ ہانپ رہے ہو منتظر ، دم ہم سب ٹھیک ہے۔ میرا خیال ہے اس کو تھوڑا سا ڈرانا
چاہیے۔
دروازہ کھولتا ہے اور پھر ایک دم ڈرانے کی خاطر "آپ" کرتا ہے ) اخبار والا: (ڈرے ہوئے انداز میں ) اچھی صاحب ۔۔۔۔۔۔ آپ نے تو مجھے ڈرا ہی دیا۔۔۔۔۔۔۔اف منتظر تم تو تم تم کون ہو۔ تم اخبار والے کیوں ہو؟۔۔۔۔ بھاگ جاؤ یہاں ہے۔ اخبار وال حضور یہ پو چھنے آیا تھا کہ دونوں اخبار الیشمین اور ہندوستان نیمز لایا کروں یا اکیلا اسی میں ۔۔۔۔۔ جیسا آپ حکم دیں ۔ منتظر : جتنے بھی ہوں لے آیا کرو
اخبار والا بہت چھا سر کار اخبار و الا جاتا ہے دروازہ بند کر دیا جاتا ہے ) منتظر : اس اخبار والے کو بھی اسی وقت آتا تھا ۔۔ کمبخت ڈر گیا تھا (ہنستا ہے ) ہولے ہولے دستک دینے کی آواز ) منتظر : (فنسی روک کر آگئی گئی۔ دروازہ کھولتا ہے اور پھر ایک دم بپ" کرتا ہے )
89
اخبار والا ڈرے ہوئے انداز میں صاحب ۔۔۔ یہ آپ بار بار مجھے کیوں ڈراتے ہیں ۔
منتظر اور تم کیا چاہتے ہو؟ ۔۔۔۔ اب پھر کیوں آئے
ہو؟ ۔۔۔۔۔ خدا کے لیے جاؤ۔
اخبار و الا صاحب یہ پو چھنے آیا تھا کہ اردو کے اخبار بھی لے آیا کروں ؟ منتظر فارسی بر بی، گجراتی مرائی، پنجابی، سب زبانوں کے لیے آیا کرو مگر خدا
کے لیے اس وقت جاؤ۔
دروازو بند کر دیتا ہے )
منتظر احد ہوگئی ہے
منطقی وجود بڑے شرم کی بات ہے وہ دل میں کیا کہتا ہوگا
منتظر اچھی بناؤ۔ لیکن میں کہتا ہوں وہ ابھی تک آئی کیوں نہیں کہیں ایسا تو
نہیں ہو گیا ۔۔۔۔۔
منطقی وجود کہ وہ پھول گئی ہو
منتظر ایسا بھلا ہو سکتا ہے بس اب وہ آتی ہی ہو گی یہاں سے اس کا گھر بھی تو
کافی دور ہے اور بہت ممکن ہے پیدل آئے۔
منطقی تو اس کا یہ مطلب ہو گا کہ ہ ہ بہت دیر کے بعد آئے گی
منتظر میرا مطلب یہ تو نہیں تھا وہ گھر سے تو بہت پہلے کی چل پڑی ہو گی گھڑی گھڑی ۔۔۔۔ یہ گھڑی خراب ضرور ہوگئی ہے ۔۔۔۔ دیکھونا اس کی
سیکنڈ کی ہوئی کتنی ہوئے ہوئے چلتی ہے۔
90
منطقی سامنے کلاک موجود ہے منتظر دونوں کا وقت مجھے صیح معلوم نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔۔ خیر کل پتا لگ جائے گا۔۔۔ ابھی تک دس منٹ باقی ہیں ۔۔۔۔ گز رکھتے چکے ہیں۔ منطقی استرہ۔۔۔۔۔۔ تیرہ ابھی باقی ہیں منتظر میں دیوانہ ہو جاؤں گا منطقی کیا کیا منتظر : (اچھل کر )۔ لو وہ آگئی آیا منطقی آپ کا پیر کرسی کے نچلے ڈنڈے کے ساتھ ٹکر لیا ہے دستک نہیں ہوئی منتظر : پھر ٹکرائے گا۔ اٹھ کھڑا ہوتا ہوں ۔ ٹہلتا رہوں گا اور پڑھتار ہوں گا۔ ( بے قراری کے ساتھ بہاتا ہے ۔۔۔۔ گھڑی کی تک تک کی رفتار مرحم ہو جاتی ہے مگر آواز بلند ہو جاتی ہے ) منتظر : کچھ سمجھ میں نہیں آتا جب اوٹ پٹانگ عبارت ہے ( کتاب بند کرنے اور میز پر رکھنے کی آواز ۔۔۔۔ پھر پڑھوں گا منطقی وجود: دل بیٹھتا کیوں جا رہا ہے
منتظر : کچھ بھی نہیں۔ تو سیناول پر ھنا شروع کر دیت اہے
(لکڑی کے ساتھ کوئی چیز ٹکراتی ہے )
منتظر : کیا معلوم ۔۔۔۔ پانی پیتا ہوں (پانی پیتا ہے ) تھی ۔۔ کس قدر کمنی ہے حلق میں۔۔ میرا خیال ہے کہ ٹھیک وقت پر آئے گی پورے ساڑھے آٹھ بجے چونک کر ) ابھی ساڑھے آٹھ نہیں ہے ۔ میں ۔۔۔۔ میں بیٹھ جاتا
91
کی دھڑ کن (کھڑی زیادہ لیے لیے سانس لیتی ہے ۔۔۔۔۔۔ یہ میرے ول کو کچھ ہو گیا ہے یا کلاک خراب ہو گیا ہے۔۔۔ میرا حلق بھی سوکھ رہا ہے ۔۔۔۔۔ ابھی وقت نہیں ہوا ( اضطراب کے ساتھ ہلاتا ہے ) دروازے پر دستک ) منتظر (کمزور آواز میں) ۔۔۔ آ گئی۔۔۔ آگئی۔ خوشی سے میری
آواز ہی نہیں نکلتی درو از و دوره از و منطقی دروازہ آپ کے سامنے ہے منتظر : ارے ہاں آیا ۔۔۔ آیا ( درواز کھولنے کی آواز )
دوست: اسلام علیکم متر (تلا کر) السلام ککک کیسے تشریف لائے دوست: میں تم کو اس گھوڑی کی بابت کچھ بتانے آیا تھا منتظر گھو۔ گھور گھوڑی
دوست: ہاں وہی جس کی بابت کالے خاں کہتا تھا کہ بڑی دولتیاں جھاڑتی ہے بھئی تھی بڑی منہ زور ۔۔۔۔۔ پڑی نہیں جمنے دیتی تھی۔ بگدھریاں کرتی تھی بکدھریاں۔
منتظر ایک دھریاں جی دوست منہ کی بہت کرائی تھی ۔۔۔۔۔ الف ہو جاتی تھی الف
93
منتظر جی کسی سلوتری کے حوالے کر دی ہوتی دوست: ہم تو گھاس کھا گئے ہو۔۔۔ کہاں کا سوار کہاں کا سلوتری قدم رکاب میں گیا اور بگاڑٹ ہو گئی۔ ۔ اور مجھے تو پیچھے پر ہاتھ نہیں دھر نے دیتی تھی ایسی چمکتی تھی جیسے بھلی۔۔
منتظر میں ۔۔۔۔ میں۔۔۔ دوست کا لیا وار کھیت کی تھی نا ۔۔۔۔۔ چھوٹے تو سر پٹ جائے انجر پنجر منتظر میں ۔۔۔ میں۔ بہت
دوست: یہ میں میں کیا کرتے ہو منتظر میں بیمار ہوں ۔۔۔۔۔ سخت بیمار ہوں ۔۔۔۔۔ آپ آپ اور ساڑھے آٹھ بجنے والے ہیں۔ دوست : ( فکر مند لہجہ میں ) تم بیمار ہو لیکن بھٹی عجیب بیوقوف ہو مجھ سے تم نے اب اطمینان سے اپنا سارا حال سناؤ مجھے کوئی خدمت بتاؤ پہلے کیوں نہ کیا ۔ بھی واللہ مال کر دیا ۔۔۔ اور ہاں ۔۔۔ یہ ساڑھے آٹھ بجے تم نے کیا کہا تھا۔ نظر: (مردہ آواز میں) ساڑھے آٹھ بجے ۔۔۔۔۔ ساڑھے آٹھ بجے
ہے۔ دوست لاؤ میں پلا دیتا ہوں ۔۔۔۔ کہاں ہے دوا۔۔۔۔۔۔ ساڑھے آٹھ بجنے میں اب کون سی دیر ہے ۔۔۔۔ دوا کہاں ہے منتظر نہیں۔ نہیں۔ میں خود پی لوں گا آپ تکلیف نہ
94
کریں ۔۔۔۔ آپ ۔۔۔۔ آپ جائے دوست میں تمہیں یہاں بیمار چھوڑ کر کیسے جاسکتا ہوں منتظر میں۔ میں۔۔۔ بیمار نہیں ہوں ۔۔۔۔ میں ابھی ٹھیک ہو جاؤں گا آپ جائیے۔ اوہ خدا کے لیے آپ جائے مجھے دل کا دور و پر جائے گا دوست دل کا دورہ ۔۔۔۔۔۔ بھئی اب تو میں ہرگز نہیں جاؤں گا۔۔۔۔ بتاؤ دہ کہاں ہے۔
جائے دوست جمع ہیں اس حالت میں چھوڑ کر میں ڈاکٹر کے پاس بھی تو نہیں جاسکتا منتظر : کیا گیا ؟۔۔۔۔۔ (انظر اب بڑھتا جاتا ہے گھڑی کی آواز زیادہ لیے لیے سانس لیتی ہے )۔ کیا کہا ؟ آپ ڈاکٹر کے پاس بھی نہیں جائیں گے۔۔۔۔ میں ۔۔۔۔ میں ۔۔۔ مر جاؤں گا ۔۔۔۔۔۔ خدا کے لیے ڈاکٹر کے پاس دوڑے جائیے ۔ میری حالت بہت خراب ہے۔۔۔۔ میری۔۔ حالت ---- - بہت
منتظر وہ میرے پاس نہیں ہے ۔۔۔۔ آپ جائے ۔۔۔۔ خدا کے لیے
نازک۔۔۔۔ ہے۔۔۔۔۔ جائے ۔ ( آواز کمزور ہوتی جاتی ہے ) دوست غش طاری ہو گیا ۔ کیا ہوا؟ ڈاکٹر ؟ کہاں ملے گا۔ ڈاکٹر (گھبراہٹ کے عالم میں دوڑتا جاتا ہے ) اب کوئی ڈاکٹرمل جائے اس وقت ( چلا جاتا ہے )
95
گھڑی اصلی حالت میں تک تک کرتی ہے۔۔۔ یہ آواز ڈیڑھ سیکنڈ تک جاری رہتی ہے۔۔۔۔ آخر میں کلاک میں خرخراہٹ پیدا ہوتی ہے اور ایک ٹن کی آواز آتی ہے اس ٹن کی گونج تھوڑی دیر قائم ریاتی ہے پھر گھڑی کی تک تک بالکل بند ہو جاتی ہے اور ایک سیکنڈ تک مکمل خاموشی طاری رہتی ہے۔۔۔۔۔ اس خاموشی کے بعد دروازہ کھلاتا ہے اور جس کا انتظار کیا جا رہا ہے وہ آتی ہے ) وہ دیکھوں ، کسی مزے سے جناب سور ہے ہیں۔ گویا ان کو معلوم ہی نہیں میں آ رہی ہوں۔۔۔ کافی گہری نیند سو رہے ہیں ۔۔۔۔ خدا جانے کہاں سے گھومتے گھامتے تھک کر آئے ہوں گے ۔۔۔۔ (خفگی کے ساتھ ) تو مجھے کیا ضرورت پڑی ہے کہ یہاں بن بلائے مہمانوں کی طرح کھڑی رہوں ۔۔۔۔ درواز و بند کر کے چلی جاتی ہے )
96